Search This Blog

[Urdu] Tragic incident by Shaykh Zulfiqar Ahmad

Saturday 16 November 2013

افسوس ناک واقعہ

مشہور واقعہ ہے کہ ایک غریب گھر کی لڑکی تھی جو کہ خوبصورت تھی. ایک نیک امیر گھرانے کے بچے نے اس کی طرف شادی کی آفر بھیجی...... شادی ہوگئی. ماں باپ بھی خوش تھے کہ بچی کی شادی اچھی جگہ ہوگئی ہے. جب یہ گھر پہنچی تو خاوند نے اس کے ساتھ بہت زیادہ محبت کا اظہار کیا. یہ اس محبت کو دیکھ کر نخرے میں آگئی، خاوند جتنا زیادہ محبت کا اظہار کرتا یہ اتنا اس کی طرف سے سرد مہری کا ثبوت دیتی. خاوند بہت زیادہ اس کی دل جوئی کرتا، صبح شام اس کی رٹ لگی تھی کہ تم میرے گھر کی ملکہ ہو، تم نے میرے گھر کو جنّت بنا دیا، میں تو سوچ بھی نہیں سکتا تھا کہ اتنی اچھی خوبصورت بیوی مجھے مل جائے گی. یہ جتنا زیادہ اپنی تعریفیں سنتی اتنی زیادہ نخرے میں آتی. خیر کچھ دن گزرے، ایک دن یہ روتی دھوتی اپنے گھر واپس آگئی. خاوند اس کو میکے چھوڑ کر چلا گیا. ماں نے پوچھا، بیٹی کیا ہوا؟ کہنے لگی کہ خاوند بہت زیادہ محبت کے موڈ میں تھا، مجھے پیار کر رہا تھا، چاہتا تھا کہ میں اس کے ساتھ محبت کا اظہار کروں اور میں ایسے گم سم تھی کہ جیسے مجھ پر کوئی اثر ہی نہیں ہورہا. بالآخر تنگ آکر اس نے مجھ سے پوچھا کہ میں اس قدر تم سے محبت کرتا ہوں کیا تمھیں مجھ سے محبت ہے؟

کہنے لگی کہ پتہ نہیں کہ کیا میرے دماغ پر پردہ پڑا کہ میں نے اس قت نخرے میں آکر کہہ دیا کہ نہیں مجھے تم سے محبت نہیں ہے. بس یہ لفظ کہنے تھے کہ خاوند غصہ میں آگیا اور کہنے لگا کہ تمہیں مجھ سے محبت ہی نہیں تو جاؤ ! جہاں محبت ہو وہیں زندگی گزارنا، میری طرف سے تمھیں تین طلاق ہے. اب جب شادی کے ایک مہینے بعد اسکو طلاق ہوگئی اور پھر ماں باپ کے گھر میں اس کو رہنا پڑا تب اس کی آنکھیں کھلیں.

لمحوں نے خطا کی صدیوں نے سزا پائی

پھر اس کے بعد اس کی دوسری شادی نہ ہو سکی. اس لئے کہ جو اچھے رشتے تھے وہ کنواری لڑکی سے شادی کرنا چاہتے تھے اور اس کے نام پر تو شادی کا دھبہ لگ چکا تھا. اور جو رشتے آتے تھے وہ بہت بوڑھے شادی شدہ لوگوں کے آتے تھے، ان سے شادی کرتے ہوئے یہ گھبراتی تھی. تو اس نوجوان، خوبصورت لڑکی کی زندگی روتے دھوتے ہی گزر گئی.

تو دیکھیں! یہ کتنی بڑی بےوقوفی ہے، وہ زندگی کا ساتھی ہے، وہ اپنے دل کے سکون کے لئے، دل کے اطمینان کے لئے اگر یہ چاہتا ہے کہ میں اس بیوی سے اتنی محبت کرتا ہوں تو یہ بھی مجھ سے محبت کرے، تو بیوی کو اس کا اظہار کرنا چاہئے، کہنا چاہئے کہ ہاں آپ ہی سے تو محبت ہے، آپ ہی تو میری زندگی کے ساتھی ہیں، میری چاہتیں، میری محبتیں ساری آپ ہی کے لیے ہیں، آپ نے ہی میرے لئے دنیا کو جنّت بنا دیا ہے، میری تو خوشیاں ہی آپ کے ساتھ وابستہ ہیں.

ایسے الفاظ کہنے میں کیا روکاوٹ ہوتی ہے؟ سوائے اس کے کہ نفس کی شرارت ہوتی ہے یا شیطان بدتمیز اس کے پیچھے پریشان کرنے کے لئے تلا ہوا ہوتا ہے، اس کے سوا اور کچھ بھی نہیں ہوتا.

کتاب: گھریلو جھگڑوں سے نجات

از افادات: حضرت مولانا پیر ذوالفقار احمد نقشبندی دامت برکاتہم

No comments:

Post a Comment

 

Most Reading