آہ جاتی ہے اثر کو کھینچ لانے کے لیئے
بادلو!! ہٹ جائو، دے دو راہ جانے کے لیئے
اے دعا!! فریاد کر، عرش بریں کو تھام کے
اے خدا !! رخ پھیر دے اب گردش ایام کے
خلق کے راندے ہوئے دنیا کے ٹھکرائے ہوئے
آئے ہیں اب تیرے در پر ہاتھ پھیلائے ہوئے
حق پرستوں کی اگر کی تو نے دلجوئی نہیں
طعنہ دیں گے بت کہ مسلم کا خدا کوئی نہیں
خار ہیں، بدکار ہیں، ڈوبے ہوئے ذلت میں ہیں
جو بھی آقا تیرے محبوب کی امت سے ہیں
رحم کر!!!! اپنے نہ آئین کرم کو بھول جا
ہم تجھے بھولے ہیں لیکن تو نہ ہم کو بھول جا
آہ جاتی ہے اثر کو کھینچ لانے کے لیئے
بادلو!! ہٹ جائو، دے دو راہ جانے کے لیئے
ازمناجات مجلس: حضرت جی مولانا ذوالفقار احمد نقشبندی دامت برکاتہم
No comments:
Post a Comment