بد گمانی کا آپریشن
کچھ عرصہ پہلے کی بات ہے ایک آدمی کسی سے غصے ہو کے کہ رہا تھا کہ اس دنیا میں صرف میں ہی ٹھیک لگتا ہوں اور تو کوئی ٹھیک ہے ہی نہیں. یہ فقیر پاس بیٹھا ہوا تھا. جب علیحدگی ہوئی تو پھر فقیر نے اس کی اچھی ترھا کھال اتاری. فقیر نے کہا کہ میں ذرا تمھیں تمہارا آئینہ تو دکھاؤں. عموماً ایسا کرتے نہیں ہیں لیکن کبھی کبھی ایسی دوائی دینی پڑ جاتی ہے. فقیر نے اسے علیحدگی میں کہا: آپ یہ کرتے ہو؟ کہنے لگا: ہاں، فقیر نے کہا یہ بھی کرتے ہو کہنے لگا ہاں. فقیر نے جب گردان پڑھی تو پھر بس اس کے پسینے چھوٹ گئے اس نے فقیر کے پاؤں پکڑ لیے کہ حضرت معاف کر دو. فقیر نے کہا کہ یہ تو وسعت ظرفی سمجھو فقیر اس وقت چپ کر گیا اور تمھیں کچ نہیں کہا، آپ ہر کسی کو اندھا سمجھتے ہیں. چنانچہ اس نے بدگمانی والے گناہ سے توبہ کی.
از افادات: حضرت جی مولانا شیخ ذوالفقار احمد نقشبندی مجددی دامت برکاتہم عالیہ
No comments:
Post a Comment